تم نہ بھول جانا
مجھے یاد ہیں
بچپن کی وہ ساری باتیں
وہ معصوم سی شرارتیں
وہ بات بات پہ
ایک دوسرے سے روٹھنا، منانا
وہ بنا کچھ کہے ہی
ایک دوسرے کے اشارے سمجھ جانا
وہ میری غلطیوں پہ
کبھی غصے سے ڈانٹنا
تو کبھی پیار سے سمجھانا
اپنا کوئی کام
کوئی فرمائش
مجھ سے کہنے سے پہلے
وہ خوشامد کرنا
وہ مکھن لگانا
وہ بچپن کی ساری باتیں
وہ معصوم سی شراتیں
مجھے سب یاد ہیں مگر
دیس پیا کے جاکے
تم نہ بھول جانا
میری پیاری بہنا